Translate ترجمہ

Tuesday, January 31, 2023

حمد : بدی کی جانب اٹھے قدم کو مرا یہ احساس روکتا ہے

حمد 

(طاہر انجم صدیقی) 





 بدی کی جانب اٹھے قدم کو مرا یہ احساس روکتا ہے 

مرے تصور کے روزنوں سے کوئی تو مجھ کو بھی تک رہا ہے 


فلک سے لے کر  زمین تک جن حسیں منا ظر کا سلسلہ ہے 

وہ سارے منظر پکارتے ہیں مصوری کوئی کر رہا ہے 


کوئی تو ہے جو بچھائے سبزے کوئی تو ہے جو کھلائے گلشن 

کوئی تو ہے سخت پتھروں سے بھی کونپلیں جو نکالتا ہے 


زمیں، فلک، چاند، تارے ، سورج سب اپنی اپنی حدوں کے اندر 

کوئی تو ہے جو خلائے تاریک میں سبھوں کو سنبھالتا ہے 


یہ کون دن کو ہے شام کرتا ہے کون شاموں کو شب بنائے؟ 

یہ کون وقت ِ مقررہ پر ہماری صبحیں اُجالتا ہے 


یہ کس نے ہم کو حیات بخشی ہے؟ کس نے اعلیٰ صفات بخشی؟ 

خلیفۃ الارض کہہ کے کس نے جہاں میں اشرف بنا دیا ہے؟ 


اس مناجات کا لطف بھی ضرور اٹھائیں. 🔽


2 comments:

  1. شہناز فاطمہ
    ماشاءاللہ ماشاءاللہ سبحان اللہ سبحان اللہ جزاک اللہ بہت خوب بہترین حمد ہر شعر لاجواب ہے خصوصاً پہلا شعر لاجواب ہے

    ReplyDelete