حمد
(طاہر انجم صدیقی)
بدی کی جانب اٹھے قدم کو مرا یہ احساس روکتا ہے
مرے تصور کے روزنوں سے کوئی تو مجھ کو بھی تک رہا ہے
فلک سے لے کر زمین تک جن حسیں منا ظر کا سلسلہ ہے
وہ سارے منظر پکارتے ہیں مصوری کوئی کر رہا ہے
کوئی تو ہے جو بچھائے سبزے کوئی تو ہے جو کھلائے گلشن
کوئی تو ہے سخت پتھروں سے بھی کونپلیں جو نکالتا ہے
زمیں، فلک، چاند، تارے ، سورج سب اپنی اپنی حدوں کے اندر
کوئی تو ہے جو خلائے تاریک میں سبھوں کو سنبھالتا ہے
یہ کون دن کو ہے شام کرتا ہے کون شاموں کو شب بنائے؟
یہ کون وقت ِ مقررہ پر ہماری صبحیں اُجالتا ہے
یہ کس نے ہم کو حیات بخشی ہے؟ کس نے اعلیٰ صفات بخشی؟
خلیفۃ الارض کہہ کے کس نے جہاں میں اشرف بنا دیا ہے؟
اس مناجات کا لطف بھی ضرور اٹھائیں. 🔽
شہناز فاطمہ
ReplyDeleteماشاءاللہ ماشاءاللہ سبحان اللہ سبحان اللہ جزاک اللہ بہت خوب بہترین حمد ہر شعر لاجواب ہے خصوصاً پہلا شعر لاجواب ہے
بہت شکریہ
Delete