نومولود بچّہ
(از: طاہرانجم صدیقی)
الفاظ برتنے والا میںالفاظ ہی مجھ سے روٹھ گئے
جذبات کو لکھنے والا میں
جذبات کے بندھن ٹوٹ گئے
لفظوں سے بنا کر تصویریں
میں منظر منظر لکھتا تھا
میں پس منظر کو بھی اکثر
کاغذ پہ سجایا کرتا تھا
آنکھوں میں سجا جب اِک منظر
ہر منظر دھندلایا سا ہے
الفاظ ہیں میرے شرمندہ
اعمال ہیں کتنے پراگندہ؟
یہ سوچ کے طاہرؔ نادم ہوں
لبّیک مَیں پڑھتا جاتا ہوں
کعبے کو دیکھتا جاتا ہوں
کعبے سے آنکھ چراتا ہوں
لبّیک سے آنکھیں بھیگتی ہیں
اور اپنا ماضی دیکھتی ہیں
اِک سسکی روح سے اٹھتی ہے
اور دل کو مرکز کرتی ہے
آنکھوں سے پھوٹ نکلتی ہے
خود کعبہ بھی دھندلاتا ہے
اور مجھ کو یقین دلاتا ہے
اللہ کا وعدہ سچّا ہے
لبّیک تو پڑھتا آ تو سہی
دیکھے گا شانِ کریمی کو
جب روزِ محشر اُٹھّے گا
دیکھے گا شانِ رحیمی کو
وہ تیرے گناہ کے پربت کو
ریزہ ریزہ کرڈالے گا
تو حج کر کے جب لوٹے گا
پیدا ہوئے بچّے سا ہوگا
اللہ کی شانِ کریمی پر
ایمان ترا پختہ ہو گا
بس خود کو سنبھالے رکھنا تو
دنیا کے سارے جھمیلوں سے
بس دل کو بچائے رکھنا تو
دنیاداری کے میلوں سے
ماشآء اللّٰہ عزوجل بہت خوب سبحان اللہ سبحان اللہ
ReplyDeleteبہت خوب.. ۔ایمان افروز.!!
ReplyDeleteماشاء اللہ
ReplyDeleteما شاء اللہ بہت خوب
ReplyDeleteواہ۔ ماشأاﷲ ۔
ReplyDeleteماشاء اللہ بہت خوب اللہ تعالیٰ آپ کو سلامت رکھے آمین ثم آمین یا رب العالمین
ReplyDeleteماشاءاللہ بہت خوب جذبات کی ترجمانی کی ہے
ReplyDeleteماشاءاللہ ۔ اللہ تعالیٰ آپ کی جملہ عبادتیں قبول فرمائے ۔ آمین
ReplyDeleteماشاء اللہ بہت خوب اللہ تعالیٰ آپ کو سلامت رکھے آمین
ReplyDeleteسبحان اللہ
ReplyDeleteماشاءاللہ بہت خوب! جزبات کی بہترین عکاسی
ReplyDelete