حمد
(حمد برطرح غالبؔ)
طاہرانجم صدیقی
کون منکر ہو بھلا اُس نور کی تحریر کا؟
میں بھی اک نقطہ ہوں اس کے ہونے کی تفسیر کا
خواب کا مالک وہی، آقا وہی تعبیر کا
رنگ دیتا ہے شکستوں کو وہی تسخیر کا
فکر دامن گیر رکھّوں یا خوشی سے جھوم اٹھوں؟
ہر سِرا تھامے رکھا ہے اس نے جب تقدیر کا
مجھ کو جانے دو فرشتو! ورنہ دو گے کیا جواب؟
وہ سبب پوچھے جو آمد میں مِری تاخیر کا
ناز اپنی بندگی پر میں کروں یا چپ رہوں؟
لن ترانی پر دکھائے رنگ وہ تاثیر کا
یاد اسیری میں اسے اتنا کیا ہے دوستو
ذکر کرنے لگ گیا حلقہ ہر اک زنجیر کا
حمد اس کی ہی ہے جس نے شعر کا فن دے دیا
میں تو اک پرزہ ہوں بس اللہ تشہیر کا
وہ مجھے بھی غازیوں کی صف میں رکھّے گا جناب
میں قلم سے لے رہا ہوں کام اگر شمشیر کا
بے کہے اُس کی نوازش، رحمت و فضل و کرم!
مدَّعا عَنقا ہی رہنے دو مری تقریر کا
گر مجھے اپنے کرم کی وہ کرے تصویر تو
دیکھنا صدقہ اتاریں حور تک تصویر کا
نامۂ اعمال دیکھے، بخش دے پھر وہ کہے
"نقش فریادی ہے کس کی شوخیِ تحریر کا؟"
وہ عطا کردے مِرے تیشے کو گر طاہرؔ ہنر
کون سا مشکل بڑا ہے لانا جوئے شیر کا؟
زندگی کو قافیہ کی گئی اس غزل کو بھی دیکھ لیں. نوازش ہوگی.
🔽
وہ عطا کردے مِرے تیشے کو گر طاہرؔ ہنر
ReplyDeleteکون سا مشکل بڑا ہے لانا جوئے شیر کا
زبردست واااہ عمدہ
بہت شکریہ
Deleteواہ! سبحان اللہ
Deleteبہت شکریہ
Deleteماشاءاللہ جناب۔۔۔۔۔۔۔۔۔ بہت خوب
Deleteبہت شکریہ
Deleteبہت خوب جناب عالی
ReplyDeleteبہت شکریہ
Deleteکیا کہنے بھئی واہ واہ بہت عمدہ حمد طاہر بھائی ____
ReplyDeleteبہت شکریہ
Deleteسبحان اللہ سبحان اللہ سبحان اللہ
ReplyDeleteبہت عمد
بہت شکریہ
Deleteشہناز فاطمہ
ReplyDeleteبھئی واہ کیا زبردست حمد ہے غزل کا لطف آگیا اور مقطع تو ایسا غضب کا یے کہ مزا آگیا ویسے ہر شعر لاجواب ہے اپنی جگہ میں اسمیں اشعار کوٹ نہیں کر پارہی ہوں مگر لاجواب اشعار بہت داد قبول کیجیے اور نیک خواہشات
بہت شکریہ! جزاک اللہ
Delete