غزل
طاہر انجم صدیقی
میں ایک لفظ انا کا ہوا غلام نہیں"
مری لغت میں کہیں لفظ انتقام نہیں"
کلام کہنے میں جس کے کوئی کلام نہیں
ادب کی بزم میں اس کا کہیں پہ نام نہیں
ضروری تو نہیں جو بھی ہو میرے پیچھے ہو
مجھے بتاؤ میں فنکار ہوں، امام نہیں
ذرا رکو تو سہی، دوستو! سنو تو سہی
ابھی تو درد کا قصہ ہوا تمام نہیں
ہے لفظ لفظ اسی ایک شخص سے منسوب
مری کتاب میں جس شخص کا ہی نام نہیں
جسے بھی دیکھو وہ طاہر دکھاتا ہے آنکھیں
ہمارے ہاتھ میں شمشیرِ بے نیام نہیں
No comments:
Post a Comment