Translate ترجمہ
Tuesday, July 11, 2023
درِ نبیﷺ کا یہ اعزاز مجھ کو پانے دو (نعت)

Friday, July 07, 2023
*غزل*
(طاہر انجم صدیقی)
کرے تو کیا کرے سوچو یہ خاکسارِ دشت؟
"نظر اٹھانے نہیں دیتا روزگارِ دشت"
میں روندنا ہی نہیں چاہتا وقارِ دشت
قدم کو چومنے بے چین ہے قطارِ دشت
کچھ احتیاط بھی رکھتا ہے ہوشیارِ دشت
تب اس کے سامنے بے بس ہے اختیارِ دشت
نہ پوچھ دشت نوردوں سے تو خمارِ دشت
ہمیشہ دیکھ یوں ہی بیٹھ کر غبارِ دشت
بُلائے کھول کے بانہیں سدا حصارِ دشت
مجھے بھی چین کہاں لینے دے خمارِ دشت
چلا ہے جوش میں طاہرؔ جو شہ سوارِ دشت
شکایتیں نہ کرے اس سے اِخْتِصارِ دشت
خدا ہی جانے ہے کیوں کر وہ سوگوارِ دشت
بنائے بیٹھا ہے آنکھوں کو آبشارِ دشت
کبھی اسے سبھی کہتے تھے ہائے! یارِ دشت
وہ سر جھکائے ہوئے گزرا شرم سارِ دشت
کھُلا تمام ہی سمتوں سے ہے دیارِ دشت
کوئی تو مجنوں ہو لیلی' کا پھر سے یارِ دشت
تمہارے ساتھ ہوا تھا کوئی قرارِ دشت؟
!جو ساتھ لے کے چلے آئے یادگارِ دشت
کہیں ملے جو تمہیں عشق درکنارِ دشت
سلام کہنا ہمارا ہو گر مزارِ دشت
لٹا رہا ہے خوشی سے کوئی غبارِ دشت
ہے میرے پاس مداوائے خلفشارِ دشت
ہمارے آنے سے تم دیکھو حالِ زارِ دشت
وہ اور ہوں گے جو بن جاتے ہیں شکارِ دشت
یہ آبلے ہیں یا طاہرؔ کوئی نگارِ دشت
یا دستِ دشت کا ہے کوئی شاہکارِ دشت
Read this please🔽
بس ذرا دیر ہی کرلینا گوارا ہم کو

Wednesday, June 14, 2023
غزل: بس ذرا دیر ہی کرلینا گوارا ہم کو
غزل
از: طاہر انجم صدیقی
