دعا
از: طاہرانجم صدیقی
یا خدا دل کی مرے ساری انا کم کردے
تجھ کو بھائے نہ ذرا سی جو ادا، کم کردے
میرا ایماں کہ تو نزدیک ہے شہ رگ سے خدا
دید کو میری بصارت کا خلا کم کردے
*میں تو اقبالؔ و اسدؔ، میرؔ سے چاہوں شاگرد*
*تیری مرضی ہے عطا کر یا خدا کم کردے*
تجھ سے مانگا تجھے قدرت ہے عطا کرنے کی
کس کی ہمّت کہے؟ "الطاف ذرا کم کردے؟"
میں پکاروں تجھے سو بار، طریقوں سے ہزار
پھر بھی کچھ خوف نہیں ہے کہ عطا کم کردے
سامنے آکے بھی پلکوں کو عطا کر موتی
دل کو اِک غم سا ستائے ہے تو آ! کم کر دے
ہم تو کمزور سی مٹی ہیں بکھر جائیں گے
"کوزہ گر چاک کی رفتار ذرا کم کردے"
میں بضد تھا کہ کرم اور ہو طاہرؔ پہ خدا
تو نے چپکے سے کہا مجھ سے "خطا کم کردے!"
🔽غالب کی زمین میں کہی گئ حمد ضرور پڑھیں
کون منکر ہو بھلا اس نور کی تحریر کا